- حج کے اسرار اور معارف
- مجلہ عشاق اہل بیت 18و19۔ربیع الثانی1439ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 16و17۔ربیع الثانی1438ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 7۔ محرم ،صفر، ربیع الاول ۔1415ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 6۔شوال ،ذیقعدہ ، ذی الحجہ ۔1420ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 5۔ رجب ،شعبان، رمضان ۔1420ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 4۔ رجب ،شعبان، رمضان ۔1415ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 3۔ ربیع الثانی،جمادی الاول، جمادی الثانی ۔1415ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 2۔ محرم،صفر ، ربیع الاول ۔1415ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 1۔ شوال ،ذی الحجہ 1414 ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 14و 15 ۔ ربیع الثانی 1437 ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 12و 13۔ربیع الثانی1436ھ
- خورشیدفقاہت
- مجلہ عشاق اہل بیت 11-ربیع الثاني1435ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 10-شوال 1434ھ
- مجلہ عشاق اهل بیت9۔ربیع الثانی 1434ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 8- شوال۔ 1433ھ
استغاثہ
از: علامہ جوادی کلیم الہ آبادی
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
عجل علیٰ ظہورک یاوارث الدیار
گلشن ترے فراق میں ہے ایسا سوگوار سبزہ کے سرپرخاک ہے شبنم ہے اشکبار
صدیاں ہوئیں چمن سے گزرتی نہیں بہار اب ہے بہار کاگل نرجس پہ انحصار
آجاکہ ہے زمانہ کوبس تیرا انتظار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
ہر لمحہ کیوں نہ ہو دل مومن میں اضطراب پھرمائل زوال ہے مشرق کاآفتاب
چھایاہوا فضاپہ ہے الحاد کا سحاب خطرہ میں پڑگیاہے شریعت کاانقلاب
اٹھی نہ اب تواٹھے گی کب تیری ذوالفقار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
کس سے کہیں جو ظلم جہاں میں ہے کوبہ کو بہتاہے خون کشتہ اسلام جوبہ جو
اشکوں کے بدلے آنکھ سے بہنے لگالہو یثرب کی ہر گلی میں چراغاں ہے چار سو
اوربے چراغ ہیں تیرے اجداد کے مزار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
بدلاکچھ ایسانقشہ دنیائے ہست وبود ارض حرم سے مٹتاہے ایمان کاوجود
اصنام بن کے بیٹھی ہے زریت سعود نظریں لگائے بیٹھے ہیں یثرب پہ پھریہود
تیرے سوا نہیں کوئی حیدر کاورثہ دار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
مولا بڑی طویل ہے یہ داستان غم ہرسال ہم پہ ہونے لگا ایک نیا ستم
سایہ میں جسکے لیتے تھے اہل یقین دم ہے ظالموں کوضدکہ نہ اٹھے گاوہ علم
آوگے تم توان پہ پڑے گی خداکی مار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
آمادہ فساد ہیں ہرسمت کینہ ور آتی نہیں کہیں سے سکوں کی کوئی خبر
بدلے کچھ اسطرح سے سب انداز خیروشر کافر ہمیں بناتے ہیں نسلوں کے بدگہر
آل سعود بن گئی مذھب کی ٹھیکے دار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
ملت کے اعتبار کا نقشہ بدل گیا ہر شخص حددین خدا سے نکل گیا
شیطاں کاسحر فکرمسلماں پہ چل گیا شور عمل تو رہ گیا زور عمل گیا
بے روح ہوکے رہ گئی اسلام کی پکار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
امت میں اب رسولؐ کایہ احترام ہے بوسہ بھی قبر پاک نبیؐ کاحرام ہے
فتوائے کفر وشرک کا اسلام نام ہے جرم عظیم قبر نبیؐ پر سلام ہے
جلاد عصر بن گیا ہر خادم مزار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
اب تو طواف خانہ حق بھی ہے مرحلہ خدمت سے پہلے مانگتے ہیں اجربے حیا
قبل از منیٰ ہی کٹتاہے حجاج کاگلا ہرہرقدم پہ لوٹ ہے ہرگام پہ سزا
ہوتی ہے نام خدمت کعبہ پہ لوٹ مار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
مولا الٹ دو چہرہ انور سے اب نقاب کب تک رہے گا مہر امامت پس حجاب
مشتاق ہے کلیم کہ دیکھے وہ انقلاب نکلے دوبارہ ڈوب کے مغرب سے آفتاب
اس بات کاہے وارث حیدر پہ انحصار
عجل علیٰ ظہورک یاصاحب الوقار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عن الامام موسیٰ ابن جعفرعلیہ السلام:
"عونک للضعیف من افضل الصدقۃ" (تحف العقول: ص 309)